مکڑے اپنے ہم شکل پتلے بناتے ہیں

مکڑوں کی ایک قسم ہے جو شکاریوں کو دھوکہ دینے کے لیے اپنے خدوخال سے ملتا جلتا جعلی پتلا تیار کرتی ہے۔
شاید مکڑا پہلا جانور ہے جو کہ اپنے خدوخال جیسا پتلا تیار کرتا ہے۔ یہ مشاہدہ حال ہی میں اینیمل بیہیویئر نامی جرنل میں شائع ہوا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق مکڑوں کے اس عمل سے اس بات کی سمجھ آتی ہے کہ مکڑے کیوں اپنے جالوں میں عجیب و غریب شکل کی اشیاء موجود ہوتی ہیں۔
کئی جانور شکاریوں سے بچنے کی بہت سے تراکیب اپناتے ہیں لیکن کوئی جانور بھی اپنے خدوخال جتنا اور اس سے ملتا جلتا پتلا نہیں بناتا۔
تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہر مکڑا اپنے جال کو ایک ہی طریقے سے نہیں سجاتا۔ ’ہمارا خیال ہے کہ جال کی سجاوٹ مختلف طریقوں سے کی جاتی ہے اور یہ مختلف مکڑوں میں مختلف ہوتی ہے۔‘ ان کا کہنا ہے کہ زیادہ تر مکڑے اپنا جال ریشمی دھاگے سے بنتے ہیں۔
ایسا کرنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ایک تو یہ کہ اس سے جال مضبوط بنتا ہے۔ دوسرا یہ کہ اگر غلطی سے کوئی بڑا جانور جال میں آ جائے تو جال ٹوٹے نہ اور تیسرا یہ کہ اس سے آپ چاروں طرف دیکھ سکتے ہیں اور شکاری کو آتے دیکھ سکتے ہیں۔
تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دوسری قسم کے مکڑے ریشمی دھاگے سے بنی سجاوٹ استعمال نہیں کرتے تاکہ وہ شکاری کو دھوکہ دے سکیں۔

Comments

Popular posts from this blog

About Me Remembering Ibn-e-Safi ابن صفی

بینک لون

The mysterious Mr Safi ابن صفی